30 جون، 2020، 2:47 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 83839580
T T
0 Persons
ایران کیخلاف اسلحہ پابندی میں توسیع کی مخالفت کرتے ہیں: چین

بیجنگ، ارنا – چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسلحہ پابندی کی توسیع کے ساتھ مخالف ہیں۔

یہ بات "جائو لی جیان" نے منگل کے روز اپنی ہفتہ وار پیرس کانفرنس کے موقع پر ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چین جوہری معاہدے کے مطابق، امریکہ کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر ایران کے خلاف اسلحہ پابندی میں توسیع کے لئے دباو ڈالنے کی کوششوں کی مخالفت کرتا ہے۔
جیان نے سلامتی کونسل میں ایران پر اسلحہ پابندی جاری رکھنے کے لئے امریکہ کی کسی بھی قسم غنڈہ گری کی مخالفت پر زور دیا اور کہا کہ اسلحہ کی پابندی ختم کرنے کے معاہدوں کی توثیق کرنی ہوگی اور سب کو اس کی شقوں پر عمل کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے تمام معاہدوں ، بشمول اسلحے کی پابندی ختم کرنے کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جانا چاہئے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں ایرانی مستقل مندوب نے امریکہ کی ایرانی اسلحہ پر پابندی کی تجدید کو قرارداد 2231 اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سلامتی کونسل کی نشست میں ایک بار پھر جوہری معاہدے کی عالمی حمایت کو سنے گا۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکیوں نے حالیہ مہینوں میں ایران مخالف ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جاسکے کہ اس پابندی کو بڑھایا جانا چاہئے، انہوں نے ایران پر جھوٹے الزامات لگانے کے ساتھ دعوی کیا کہ پابندی جاری رکھنے کے لئے ضروری ماحول دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عالمی برادری کا نقطہ نظر امریکہ کے نقطہ نظر کے منافی ہے، امریکہ اور چند ممالک کے سوا عالمی برادری جوہری معاہدے اور قرارداد 2231 کے تسلسل کے نفاذ کے خواہاں ہیں اور امریکہ کے ساتھ اس میں بھی اختلاف رائے ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نشست کا منگل کے روز ایک ویڈئو کانفرنس کے طور پر انعقاد ہوگا جس کا مقصد قرارداد 2231 کے نفاذ کی حالیہ صورتحال پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی 9ویں ریپورٹ کا جائزہ لینا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ  "محمد جواد ظریف" اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .